اپنےبارےمیں


عبدالعلیم بن عبدالحفیظ سلفی

 پیدائش : سنہ 1972 ء
گھرکاپتہ :    بیجبنی گھوڑاصحن  مشرقی چمپارن بہار  
   Bijbani,Ghorasahan,East Champaran,Bihar

ابتدائی تعلیم :مدرسہ سلفیہ منظرالعلوم بلیرامپورمغربی چمپارن بہار(سنہ 1985- 1988ء)
عربی تعلیم : جامعہ رحمانیہ وجامعہ سلفیہ بنارس (1988-1996 ء) 
ڈگریاں  : (1) ثانویہ (جامعہ رحمانیہ بنارس) (2) عالمیت (جامعہ سلفیہ بنارس )
(3) مولوی ، عالمیت  (الہ آبادعربی فارسی بورڈ اترپردیش)۔ (4)  فضیلت عربی ادب (الہ آبادعربی فارسی بورڈ اترپردیش)۔ (5) سنداجازۃ  بروایت الاحادیث عن  الشیخ احمدمجتبی المدنی عن المحدث العلامہ ابی الحسن عبیداللہ المبارکفوری  صاحب "مرعاۃ المفاتیح شرح مشکوۃ المصابیح عن المحدث عبدالرحمن المبارکفوری  صاحب "تحفۃ الاحو‌ذی  شرح  سنن الترمذی   ۔
مشہور اساتذہ کرام :
(1) ڈاکٹرمقتدى حسن أزهری رحمہ الله
 (2) علامہ محمدر‎‎ئیس  ندوی رحمہ الله
(3) علامہ عابد حسن  رحمانی رحمہ الله
 (4) علامہ عزیز أحمد  ندوی رحمہ الله
(5) ڈاکٹرعبدالرحمن بن عبدالجبار الفريوائی 
 (6)  ڈاکٹررضاءالله محمد إدريس مباركفوری رحمہ الله
(7) مولانااحمدمجتبی مدنی
(8) علامہ عبدالوحيد الرحمانی رحمہ الله
(9)  مولانا أحسن جميل مدنی
(10)  ڈاکٹرمحمد ابراہیم  بنارسی
(11) مولانا محمد يونس مدنی بنارسی
 (12)  مولانا  أصغرعلی امام مہدیسلفی
(13) مولاناعزیزالرحمن سلفی
(14) مولانا محمدمستقیم سلفی
(15) مولانا محمدحنیف مدنی رحمہ الله
(16) مولانا محمد علی مدنی
(17) مولانا عبدالوهاب حجازی
(18) مولانا عبدالسلام مدنی
 (19) مولانانعیم الدین مدنی
(20) مولانا سعيد ميسور مدنی بنارسی
(21)مولانا علی حسین علیسلفی
 (22) مولانا عبدالله فیضی نیپالی
(23)مولانا عبدالحنان لہسنیاوی رحمہالله
(24) مولانا نذيرعالم بسنتپوری  (شاگردعلامہ منیرخان بنارسی رحمهما الله)
 (25)  مولانا أبوالقاسم فاروقی سلفی
(26)مولانا عبدالرب جنگاڑوی نیپالی
(27)قاری منظرعالم سعيدی
 (28) مولانا حيدر علی بليرامپوری
 (29) مولانامحمود عالم عمری
(30)مولانامحمود عالم مفتاحی
(31) مولانا إحسان الله سلفی
(32) مولانا محمدیحیی فیضی  
(33) مولانا أمرالله رحمانی
 (34) قاری حبيب الرحمن فیضی
  (35) مولانا محمد  ہارون بلیرامپوری وغیرہم   .
 تلامذہ  :
تلامذہ کی تعداد ہزاروں میں ہے جوہندوبیرون ہندمختلف اداروں میں زیرتعلیم ہیں اور کچھ مختلف دینی وسرکاری اداروں میں مختلف عہدوں پرفائزہیں ، ان میں کچھ قابل ذکریہ ہیں  :
1 – ڈاکٹر عبدالمحسن (ریسرچ  اسکالرجامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی ) 2 -  ہاشم بشیرتیمی (جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ) (3) محمد عزیرکوثرمدنی   (قسم الجالیات جیزان   سعودی عرب) (4) محمد ہشام الدین  (مترجم دہلی ہا‏ئیکورٹ)  (5) محمد ہارون مدنی نیپالی  (مدرس مدرسہ گورنیپال) (6) آصف تنویرتیمی مدنی (جامعہ اسلامیہ  مدینہ منورہ ) (7)  عبداللہ  عطاء اللہ تیمی مدنی  (جامعہ اسلامیہ  مدینہ منورہ ) (8) محمد ابراہیم سجاد تیمی ( دہلی ) (9) خالد  ہشماللہ تیمی (جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی ) (10) نیاز احسن تیمی مدنی (جامعہ اسلامیہ  مدینہ منورہ )   (11) عبدالرحمن تیمی  (مدیرعام جامعہ امام ابن تیمیہ چمپارن بہار) (12) مطیع اللہ تیمی (ریاض سعودی عرب)
 (13) جاوید اخترتیمی (جواہرلعل نہرو یونیورسیٹی) (14) نظام الدین تیمی (داعی جالیات ریاض  سعودی عرب ) (15) افتخارعالم تیمی (امیرشہری امارت اہل حدیث   گھوڑاصحن مشرقی چمپارن بہار ) (16) ذبیح اللہ عبدالر‏‎‎‎‎ؤف تیمی(مدرس جامعہ امام ابن تیمیہ چمپارن بہار)  وغیرہم ۔
علمی  خدمات :
 تدریسی خدمات : فراغت کے بعد دوسال تک جامعہ کی شاخ مدرسہ احیاء السنہ بجرڈیہہ بنارس میں تدریس  ۔اس کے بعد: جامعہ امام ابن تیمیہ اورکلیہ خدیجۃ الکبری للبنات  بہار میں 1998 تا  2006 ءعقیدہ ،  حدیث، اصول حدیث، تفسیر، فقہ واصول فقہ ، اورنحوکی تدریس۔
زیرتدریس کتابیں : سنن ابی داؤد، سنن ابن ماجہ ، شرح العقیدہ الطحاویہ ، شرح العقیدۃالواسطیۃ ، تفسیرابن کثیر،فتح القدیر للعلامہ الشوکانی ، امتاع العقول، نزہۃ النظر،ھدي الثقلین من احادیث الصحیحین  ، بلوغ  المرام ، العدۃ شرح العمدۃ ، بدایۃ المجتہد   ونھایۃ المقتصد اورمشکوۃ المصابیح وغیرہ  ۔
دعوتی خدمات  :
أ -  دعوت کے مختلف مراحل میں تقریبابیس سالوں سے زائد  کا تجربہ جن میں خاص ہیں   :
(1) خطب الجمعہ (2)  دروس في العقیدۃ  والتوحيد(3) دروس وتفسیر القرآن الكريم   (4)  دروس فی السنۃ النبویۃ  (5) دعوتی اسفار(6) اورندوات وکانفرنسوں میں شرکت ۔
ب  -  اسلامی دعوت سینٹرصوبہ نجران میں سنہ 1427 ھ مطابق 2006 ء سے تاحال دعوتی خدمات ۔
ج –   اردو ، ہندی اورعربی زبانوں میں مختلف موضوعات پردعوتی وعلمی بلاگ  .
د- وزارت  برائے اسلامی امورحکومت سعودی عرب کی جانب سے حج کے ایام میں حاجیوں کی دینی رہنمائی  .     
تصنیفی خدمات :
 (مركزالإمام ابن باز رحمه الله للدراسات الإسلامية بالهندمیں (1418  -  1426 ھ موافق  :  1998  تا 2006  ء ) بحیثیت باحث وریسرچرمختلف مجالات میں کام کیا ) :
صحافت کے میدان میں
 أ – دوسوسے زیادہ علمی ودعوتی  مقالات ومضامیں مختلف جرائد  و  مجلات میں شائع ہو‏ئے ۔
  ب – مركزالعلامۃ ابن بازللدراسات الإسلاميۃ سے شائع ہونے والےماہنامہ مجلہ " طوبی " (بزبان اردو ) میں  سنہ  1418 – 1426 ھ موافق :  1998  - 2006  ء تک بحث وتحقیق اورحالات حاضرہ  کے موضوعات پرکالم نگاری ۔ج-مركزالعلامۃ ابن بازللدراسات الإسلاميۃ سے شائع ہونے والےماہنامہ مجلہ " الفرقان " (بزبان عربی ) میں  سنہ  1418 – 1426 ھ موافق  :  1998  -  2006  ء  تک مختلف موضوعات پرکالم نگاری  .
ترجمہ وتالیف کے میدان میں :
(1) تخريج أحاديث وآثارسنن ابن ماجہ(2) تخريج أحاديث وآثارسنن أبي داؤد (3) التخريج والتعليق على فتاوى الإمام صديق حسن خان البوفالی (عربی زبان میں ریاض سے طبع شدہ) (4) سفرکے احکام ومسائل (اردو زبان میں ) (5) سفرکے احکام ومسائل (عربی زبان میں ) (6) المساهمۃ  فی تلخيص تحفۃ الأحوذی شرح سنن الترمذی (7)سگریٹ نوشی اوراس کا شرعی حکم (اردوزبان میں )  www.kitabosunnat.com پر نشرشدہ ۔ (8) قربانی کے احکام ومسائل قرآن وسنت کی روشنی میں(اردوزبان میں )جمعيةالإمام ابن بازالتعليمية والخيريةجھارکھنڈسےمطبوع.(9) المساهمۃ فی تكميل مرعاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح .(بعض ظروف کی وجہ سے ا س کام کوبیچ ہی میں چھوڑدیناپڑا۔) (10) ریاءکاری کےمظاہر ۔ 
(11) خوارج : عقائدوأفكار(اردو  زبان میں) www.kitabosunnat.com  پر نشرشدہ ۔ 
(12) شب براءت کی حقیقت (اردو  زبان میں)  www.kitabosunnat.com پر نشرشدہ ۔ 
(13) شب براءت کی حقیقت (ہندی زبان میں)جمعية الإمام ابن بازالتعليمية والخيرية جھارکھنڈ سے مطبوع۔
 (14) نمازکے احکام ومسائل (ہندی زبان میں )علامہ عبدالعزیزبن باز (سابق مفتی اعظم سعودی عرب )اور شيخ سعيد بن وهف القحطاني (معروف اسکالروداعی سعودی عرب)  کی کتابوں کا ترجمہ۔
(15) عمرہ کا طریقہ (ہندی زبان میں) علامہ عبدالعزیزبن بازسابق مفتی اعظم سعودی عرب کے پمفلٹ کا ترجمہ .
(16) حدیث الموتان (قیامت کی چھ  نشانیوں والی روایت )۔
الکٹرانک میڈیا میں  :
بلاگ :
(1)   www.abdulaleemsalafi.blogspot.com  (ہندی زبان میں )
(2)   www.abuzahrahindi.blogspot.com (عربی زبان میں  )
(3) www.abuzahraabdulaleemsalafi.blogspot.com (اردوزبان میں  )
Facebook : 

 twitter



کوئی تبصرے نہیں: