اتوار، 31 اگست، 2025

ریسرچ کی فیلڈ میں عزیزم زین الدین انصاری کی ایک بہترین کاوش

 ریسرچ کی فیلڈ میں عزیزم زین الدین انصاری کی ایک بہترین  کاوش

       عبدالعلیم بن عبدالحفیظ سلفی(سعودی عربیہ)   

       صحت وتندرستی  اللہ رب العزت کی عظیم نعمت ہے  ،اگر انسان کو یہ  نعمت نصیب ہوتو وہ دینی اور دنیاوی ہر طرح کے کا م بحسن وخوبی انجام دے سکتاہے،اطمینان قلب کے ساتھ زندگی گلزار بن سکتی ہے ۔صحت مند جسم کے لئے   ورزش، آرام ، ذہنی اور دماغی سکون ، اورمناسب  علاج کے ساتھ ساتھ صحت بخش غذاء کا  انتخاب  اور اس کا حصول بہت ہی اہم اور ضروری ہے۔اگر ہم  مناسب غذا ء کا انتخاب کرتے ہیں تو اس  سے جہاں ہمارےکھان  پان کی ضرورت   پوری ہوتی ہے وہی جسم کے اندر مدافعتی  سسٹم کو  قوت ملتی ہے، جس سے ہمارا جسم مختلف قسم کی بیماریوں سے لڑتاہے  اور ان سے  محفوظ رہتاہے  اور زندگی چین و سکون اور جہد وعمل کے ساتھ گزرتی ہے اور ہم اپنےاندر موسم کے سردوگرم کو برداشت کرنے اور اپنے مزاج کواس کے مطابق  ڈھالنے کی قوت  پاتےہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہر دور میں سائنس وتحقیق سے متعلق  افراد نے اس جانب خصوصی توجہ دی ہے اور جسم وصحت سے متعلق امور کا مطالعہ کرکے اور مختلف اشیاء خوردونوش کے اندر موجود فوائد واضرار  سے لیس اجزاء کا تجزیہ کرکے  دنیا کےسامنےصحت مندخوراک  کے استعمال کے مواقع اور مناسبات کا حل پیش کیاہے۔خاص طورسے موجودہ دورمیں   جبکہ  اشیاء خوردونوش کی پیداواراور صناعت کا عمومی انحصار مختلف  النوع کیمیکل  اجزاء پرہے ، جب شعوری  یا غیرشعوری طورپر  ان کا غیر  مناسب  استعمال  عام ہوجائے تو وہ صحت کے لئے کتنا نقصان دہ ہوسکتاہے اس کا ادراک ہر شخص کو ہے ۔ اسی سلسلے کی کڑی سنٹرل ڈپارٹمنٹ  آف زولوجی  تریبھوون  یونیورسٹی کاٹھمانڈو  نیپال  (Central Department of Zoology Tribhuvan University Kathmandu) کے سائنس اینڈٹیکنالوجی   کے شعبہ کے سابق  ریسرچر زین الدین انصاری بن پرویز احمد انصاری(ساکن بہو ری ،بیرگنج ،ضلع پرسا نیپال جو فی الوقت بیرگنج نیپال کے مختلف  کالجوں اور میڈیکل انسٹی ٹیوٹ میں بطورمعاون لکچرار اپنی خدمات دے رہےہیں۔) نے اپنی ریسرچ ٹیم کے ساتھ  (کاٹھمانڈو میٹروپولیٹن سٹی نیپال میں فروخت ہونے والی کچی سبزیوں میں  آنتوں کی   اعلی ترین  پرجیوی آلودگی ) کے موضوع پر  بہترین تحقیق پیش کی ہےجسے سائنسی اسٹڈیز اور  اشاعتوں سے متعلق معروف  جریدہ جرنل آف ٹراپیکل میڈیسن  (ویلی)

 Journal of Tropical Medicine (Wiley)  

نے اپنی اشاعت میں خصوصی جگہ دی ہے ۔

مذکورہ ریسرچ عزیز موصوف کا ماسٹرآف سائنس (MSc )  کا مقالہ تھا ،جسے انہوں نے تریبھوون یونیورسٹی کے مذکورہ ڈیپارٹمنٹ میں  پیش کیاتھا۔

واضح رہے کہ  مذکورہ مقالہ کاٹھمانڈو شہر میں  فروخت ہونے والی کچی سبزیوں میں موجود  پرجیوی آلودگی سے متعلق ہے۔ پرجیوی (Parasite) ایک ایسا جاندار یا جرثومہ ہے جو دوسرے جاندار  کے اندراپنےلئے رہائش بناتاہے اور اس سے خوراک حاصل کرتا ہے اور اس کے بدلے میں اس  کو نقصان پہنچاتا ہے یا اسے کمزور کرتا ہے، یہ جرثومہ کسی جسم  کےاندریا جسم  کے  اوپربھی رہتاہے اور ہر دوصورت میں اس جسم پر منحصرہوتاہے اور اسی سے اپنا خوراک حاصل کرتاہے،  اور جب  وہ  کسی انسان، جانور، یا پودےکے جسم میں داخل ہو کراس کے وسائل استعمال کرنے لگتا ہےتو اس سے صحت کے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔یہ پرجیوی پانی، مٹی، خوراک، یا ہوا کے ذریعے پھیل سکتاہے۔

 سبزیاں  انسان کی خوراک  کا لازمی حصہ ہیں جن کا شمار انسان کی اعلی  اور صحتمند غذاؤوں میں ہوتاہے جن کے استعمال سے انسان تندرست وتوانا اورصحتمندتورہتاہی ہے اس کے جسم کا مدافعتی نظام بھی مضبوط ہوتاہےجس سے بیماریوں سےلڑنے میں مدد ملتی ہے۔ اور صحت مند غذاء کے لیےبہت ہی  ضروری تازہ سبزیاں اکثر وٹامنز، غذائی ریشوں(فائیبر)  اور معدنیات کے ممکنہ ذرائع کے طور پریا بطور سپلیمنٹس/ supplements (ملحق غذاءجیسےسالن  اور سلاد وغیرہ)کھائی جاتی ہیں اور ان کا باقاعدہ استعمال فالج، کینسر، دماغی عارضہ الزائمر (Alzheimer)  اور قلبی امراض وغیرہ کے لئے مدافعتی غذا کے طور پریا ان  کے کم خطرے  کے حامل کے طورپرہوتا  ہے ،تو وہی  یہ بھی مشاہدہ ہے کہ  آنتوں کے پرجیوی بنیادی طور پر کچی آلودہ سبزیوں کے استعمال سے پھیلتے ہیں۔چنانچہ ایسے حالات  میں ان سبزیوں سے متعلق تحقیق ہماری زندگی کا ایک لازمی عمل ہے۔چنانچہ اسی غرض کی تکمیل اور اس موضوع میں حصہ داری اور اپنی تعلیمی  ضرورت  وواجب  کو پورا کرتے ہوئے عزیزم زین الدین انصاری نے اپنا مذکورہ مقالہ پیش کیاہے ۔

جرنل آف ٹراپیکل میڈیسن  (ویلی) میں ان کی اس تحقیق کی اشاعت پرہم ان کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتےہیں اور اللہ تعالی سے دعاءکرتےہیں کہ  انہیں اپنی رحمت خاص سے نوازتے ہوئے دنیا اورآخرت میں کامیابیوں سے ہمکنارکرے ۔

                       
************


 

کوئی تبصرے نہیں: