اتوار، 4 اپریل، 2010

کتاب : سگریٹ نوشی کی دینی وشرعی حیثیت سےماخوذ



تقديم

الحمدلله ربّ العالمين,والصَّلاة والسَّلام على عبده ورسوله محمّد,أفضل الرسل,وخاتم النبيّين, وعلى آله وصحبه ومن اهتدى بهديه واقتفى أثره إلى يوم الدِّين، وبعد :
اسلام ايک فطری دين ہے،جس کے اندرانسانی فطرت وعقل اور جسم وجاں کی مکمّل رعايت کےساتھـ زندگی ميں پيش آمدہ مسائل کی سادہ اور آسان سی توضيح وتشريح موجودہے،بلکہ دين کی تکميل ہی تمام امورو نواہی اور احکام وشرائع کی تکميل تعيين اورتشريح کےساتھـ ہوئی ہے ، چنانچہ اللہ تعالی نے اسے نعمت سے تعبير کرتے ہوئے اس کوگلےلگانے والوں کے لئے اپنی رضامندی کااظہارکياہے،ارشادفرماتاہے: {الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمُ الإِسْلاَمَ دِينا}(المائدہ 3)(آج میں نےتمہارےلئے تمہارےدين کومکمّل کرديااورتمہارے اوپراپنی نعمت کااتمام کرديا، اور تمہارے لئے ميں نےاسلام کو بطوردين کے پسند کرليا ) ۔
اسلام کے تمام احکام و شرائع میں خوردونوش کے مسائل کو کافی اہميت دی گئی ہے ، کھانے پينے کے آداب ، حرام وحلال کی پوری تفصيل ، انہيں حاصل کرنے کے جائز وناجائز وسائل وذرائع کا بيان اورخرچ کرنے کی راہيں، ان تمام چيزوں کابيان اوران کی پوری تفصيل قرآن وسنت اور کتب فقہ ميں بھری پڑی ہيں ۔
حلال وحرام کی پوری تفصيل کےسا تھـ ساتھـ اللہ رب العزت نےان اشياء کے لئے ايک اصول بھی بنادياہے،جو مرورِزمانہ کے ساتھـ وجود ميں آتی رہتی ہيں، ارشاد فرماتاہے:{وَيُحِلُّ لَهُمُ الطَّيِّبَاتِ وَيُحَرِّمُ عَلَيْهِمُ الْخَبَآئِثَ }( الأعراف 157 ) ( ( محمد صلی اللہ عليہ وسلم ) ان کے لئے پاکيزہ صاف ستھری چيزيں حلال بتاتے ہيں اورگندی ناپاک چيزيں حرام بتاتے ہيں ) اور ظاہر ہے کہ يہ قاعدہ کلّيہ قيامت تک کےلئے ،ہرزمانہ میں دنياکےتمام گوشے اورخطّےکے لئےہے لہذادنياکے کسی بھی خطّے اورزمانےميں پائی جانے والی کوئی بھی چيز شريعت کے متعيّن اس اصول سےخارج نہيں ہے ، انہيں اشياء ميں سے ايک تمباکو اور اس سے مشتق ديگر اشياء مثلا : سگريٹ، بيڑی،چيلم ،زردہ،کھينی،ہيروئن، افيون، بھنگ،گانجہ،ڈرگس اور نشہ آورانجکشن وغيرہ بھی ہيں،جنہيں قرآن وسنت کےنصوص اورشريعت کےتمام اصول وقواعد کے پيشِ نظرعلماۓ کرام حرام قرار دتیےہيں،کيونکہ يہ حرام اشياءاللہ کی حدودہيں جن کی پاسداری ہرمومن پرفرض ہے ، ارشاد فرماتاہے : { وَمَن يَعْصِ اللّهَ وَرَسُولَهُ وَيَتَعَدَّ حُدُودَهُ يُدْخِلْهُ نَاراً خَالِداً فِيهَا وَلَهُ عَذَابٌ مُّهِينٌ }(النساء 14) (اورجواللہ اوراسکے رسول کی نافرمانی کرےگااوراس کی مقرّرکردہ حدوں سے آگے نکلےگا، اسے جھنّم کی آگ ميں ڈال ديگا جس ميں وہ ہميشہ رہيگا اور اس کے لیے رسوا کن عذاب ہوگا ) ۔

کوئی تبصرے نہیں: