اتوار، 13 مئی، 2012

خوارج کی حکومتیں


خوارج کی حکومتیں
         جیساکہ مذکورہ سطورمیں یہ بیان کیاجاچکا ہے کہ خوارج کی کو ئی باضابطہ  مستقل او رطویل حکومت تو قائم نہ ہو سکی لیکن انہوں نے بعض علاقوں پرقبضہ کرکے اپنی سیادت قائم کرنے کی کوششیں ضرورکیں ،اس ضمن میں خوارج صفریہ کاظہور مغرب  اقصی میں ہو ا اوران لوگوں نے اس پرقبضہ کرلیا اوراباضیہ کا وسط مغرب اور اس کے نچلے علاقوں میں (الدولة العباسية/محمود شاكر: 5/87) اسی طرح صفریہ کی حکومت  سجلماسہ میں قائم ہوئی جسے دولت بنی مدرارکہا جاتا ہے ۔ (الدولة العباسية / محمود شاكر:5/161)
تاہرت میں دولت رستمیہ کے نام سے ایک حکومت قائم کی جو سنہ 160 ھ سے 296 ھ پرمحیط تھی  اس کا امام عبدالرحمن بن رستم تھا۔ (الدولة العباسية/محمود شاكر: 5/134,إسلام بلامذاهب/د.مصطفى الشكعة :ص 163)
اورقطرعمانی میں اسلام کے دخول ہی سے اباضی مذہب کا ٹھکانہ رہاہے ۔عمان کے اندر باضابطہ امامت اولی کاآغازسنہ 132ھ میں ہواجس کا پہلا امام جلندی بن مسعودبن جلندی جلندانی تھا ،  اورفی نفس الوقت اباضیوں کا تین امام تھا ، عمان میں جلندی ، یمن میں طالب الحق عبداللہ بن یحیی اورافریقہ میں ابو الخطاب معافری ، اوریہ وہی سال ہے جس میں خلافت بنی امیہ کا سقوط اور بنو عباسیہ کا قیام عمل میں آیا ۔
سنہ 179 ھ میں بنی خروص میں سے وارث بن کعب کی بیعت ہوئی اورامامت بنی خروص کی طرف منتقل ہوگئی ، جوسنہ 400ھ کے بعدتک رہی  ، پھراس کے بعدنباہنہ کی امامت شروع ہوئی ۔
سنہ 1034 ھ میں یعربیوں کی امام ت شروع ہوئی جس کا پہلا امام ناصربن مرشدبن سلطان یعربی حمیری ازدی تھا ، پھر یعربیوں سے امامت  احمدبن سعیدبوسعیدی کی طرف  سنہ 1154ھ میں منتقل ہوگئی جوموجودہ عمانی خاندان حکومت کاجدامجدہے ۔
                               (إسلام بلامذاهب/د.مصطفى الشكعة:ص151)

کوئی تبصرے نہیں: