پیر، 7 مئی، 2018

سفرمیں اذان واقامت


         مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ سےمروی ہے ، وہ فرماتےہیں کہ : دوآدمی اللہ کےرسول صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سفرکےارادےسےآئے، توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نےان سےفرمایا: "إذا أنتما خرجتما، فأذنا، ثم أقيما، ثم ليؤمكما أكبركما [1]  "جب تم سفرکے لیے نکلو (اور نمازکاوقت آجائے)تواذان دو، پھر اقامت کہو،اس کےبعدجوتم میں سےبڑاہووہ امامت کرائے"۔
امام بخاری نےباب باندھاہے "باب الأذان والإقامة للمسافر إذا كانوا جماعة" یعنی اگرمسافروں کی تعدادزیادہ ہوتو نمازکےلیے اذان واقامت کہیں " اس ضمن میں انہوں نےعبداللہ بن عمررضی اللہ عنہما کی روایت کوذکرکیاہے ، وہ فرماتےہیں کہ سفرمیں جب سردی یا برسات کی رات ہوتی تو اللہ کےرسول صلی اللہ علیہ وسلم مؤذن کواذان کاحکم دیتےپھرفرماتے:"اپنےخیموں  میں نمازیں اداکرلو"  [2] ۔




[1]     البخاري : الأذان   /رقم( 630 ).
   [2]    البخاري : الأذان/ رقم( 632 ) .

کوئی تبصرے نہیں: